Tanqeed aur Dabistan-E-Tanqeed : Tanqeed Kya hai ? Urdu Criticism , Notes for Urdu Competitive Exams تنقید اور دبستان تنقید
تنقید اور دبستان تنقید
تنقید اور دبستان تنقید پر لیکچر سیریز دیکھنے کے لیے اسی لائن پر کلک کریں یا نوری اکیڈمی یوٹیوب چینل پر وزٹ کریں
تنقید کیا ہے ؟
اچھے برے میں فرق اور کھرے کھوٹے میں امتیاز کرنا تنقیدی عمل ہے۔
کسی بھی فن پارے میں موجود مواد اور ہیئت کا تجزیہ کرنا اور اس کے مقام و مرتبے کا تعین کرنا تنقید ہے۔
ادبی تنقید کا پہلا کام یہ دیکھنا ہے کہ فن پارے میں جو تجزیہ پیش کیا گیا ہے وہ معمولی اور فرسودہ ہے یا تازہ اور فکر انگیز۔
ادبی تنقید کا اگلا قدم یہ دیکھنا ہے کہ فن کار اپنے تجربے کو پُر اثر انداز میں پیش کر سکا ہے یا نہیں۔
ادب پارہ الفاظ اور ان کی موزوں ترتیب سے ہی وجود میں آتا ہے اس لیے یہی ادبی تنقید کی خصوصی توجہ کا مرکز رہتے ہیں۔
ادبی تنقید میں فن پارے میں موجود کسی بھی قسم کے نظریے کی تلاش کی جاتی ہے جیسے اشتراکیت، اخلاقیات وغیرہ ۔ یعنی کہ ادبی تنقید یہ دیکھتی ہے کہ ادب واقعی ادب ہے بھی یا نہیں۔
ادبی تنقید میں فن پارے یا تخلیق پر کی گئی محنت اور کاوش کا بھی تجزیہ کیا جاتا ہے۔
مسودوں سے معلوم ہوا ہے کہ ولیم بلیک کی سادہ سی شاعری اور شیکسپیئر کے ڈراموں کی نوک پلک کتنی بار سنواری گئی ہے اور ڈاکٹر اقبال نے ایک ایک مصرعے کو چالیس چالیس بار بدلا ہے۔
تنقید کا کام یہ دیکھنا ہے کہ ادب پارے کی ترسیل ہوئی ہے یا نہیں ۔
ادبی تنقید کے لیے بے تعصبی ، منصف مزاجی اور غیر جانب داری ضروری ہے ۔
تنقید نگار کا مطالعہ وسیع اور نظر گہری ہونا چاہیے۔
تنقید نگار کو بہترین خیالات ، تازہ ترین اور فرحت بخش تصورات سے واقف ہونا چاہیے۔
دبستان تنقید
تاثراتی تنقید
جمالیاتی تنقید
مارکسی تنقید
ترقی پسند تنقید
نفسیاتی تنقید
سائنٹفک تنقید
اسلوبیاتی تنقید
ساختیاتی تنقید
تنقید کیوں ضروری ہے ؟
ادب کے لیے تنقید ضروری ہے یا نہیں اس سلسلے میں ہمیشہ اختلاف رہا ہے۔
بعض علماے ادب نے تنقید کو ادب کے لیے غیر ضروری ، مضر اور مہلک بتایا ہے۔
تنقید نگار غیر ضروری اور ناپسندیدہ واسطہ بن کر ادب پارے اور قاری کے درمیان حائل ہوجاتا ہے۔
سنجیدہ افراد ایسی تنقید کو ناپسندیدہ کرتے ہیں جو صرف عیب جوئی اور نکتہ چینی ہو۔
٭ تنقید اس لیے ضروری ہے:
رچرڈس کا کہنا ہے کہ تنقید نگار ادب کے ساتھ وہ سلوک کرتا ہے جو ڈاکٹر جسم کے ساتھ کرتا ہے۔
تنقید نگار مالی کی طرح باغباں کی نگہداشت کرتا ہے۔
اعلیٰ درجے کے ادب کی تخلیق کے لیے تنقید نگار کا ہونا بہت ضروری ہے۔
٭ تنقید کے سلسلے میں بعض مقولے۔
تنقید ہماری زندگی کے لیے اتنی ہی نا گز یہ ہے جتنی سانس۔(ٹی ایس ایلیٹ)
تنقید نگار وہ لوگ ہوتے ہیں جن کو ادب اور آرٹ میں نا کامیابی ہوتی ہے۔(ڈزر بیلی)
تنقید نگار کے لیے ضروری ہے کہ اس کے دماغ میں کئی دماغوں کی صلاحیت یکجا ہوں۔(لوئس گازی مین)
نقاد ایک ایسی کھی ہے جو گھوڑے کو ٹال پلانے سے روکتی ہے۔( چیخوف)
تنقید ادب کی زلفوں کی جوں ہے۔(ٹینی سن)
تنقید ادب کے جسم پر کوڑھ ہے۔ (فلا بیر)
رچرڈسن کا کہنا ہے کہ تنقید ادب کے ساتھ وہ سلوک کرتی ہے جو ڈاکٹر جسم کے ساتھ کرتا ہے۔
ایمرسن نے کہا کہ جو شعر کہنے میں ناکام رہتا ہے وہ اپنی ناکامی کا بدلہ لینے کے لیے تنقید نگار بن جاتا ہے اور شاعروں پر نکتہ چینی کرتا ہے۔
ڈرائیڈن نے کہا کہ نقادوں میں نفرت کا جذبہ بہت شدید ہوتا ہے۔
بائرن نے کہا کہ نقاد پر بھروسہ کرنے سے پہلے ہر ناممکن بات کا یقین کر لو۔
کولرج نے تنقید کو استدلال کی سائنس کہا ہے۔
٭تنقید کے نقصانات :
تنقید کے سبب شاعر کیٹس تپ دق (ٹی بی )کے مرض میں مبتلا ہو کر مر گیا۔
رشید و طواط نے خاقانی پر اور فرخی نے فردوسی کو نشانہ تنقید بنایا۔
سودا نے میر اور رجب علی بیگ سرور نے میرامن کو طنز و تمسخر کا نشانہ بنایا۔
مرزا یگانہ نے غالب شکنی پر فخر کیا۔
مذکورہ تمام مثالیں ادب کے لیے مضر ہیں جس سے اجتناب ضروری ہے۔
Post a Comment