Header Ads

Mirza Ghalib || Biography of Mirza Asadullah Khan Ghalib مرزا اسد اللہ خان غالب کی شخصیت کا اجمالی جائزہ

مرزا غالب کے 224 ویں یومِ ولادت پر نوری اکیڈمی کی اہم پیشکش

Mirza Ghalib Unlocked: Urdu Lovers on Digital High | ummid.com

محض دس منٹ میں مرزا اسد اللہ خان غالب کی شخصیت کا اجمالی جائزہ

 

پیشکش: عطاءالرحمن نوری (ریسرچ اسکالر)، مالیگاﺅں

 
    نجم الدولہ، دبیر الملک، مرزا نوشہ اسد اللہ خان غالب بہادر نظام جنگ (1797ء/ 1869ء) اُردو زبان کے سب سے بڑے شاعروں میں ایک سمجھے جاتے ہیں۔ یہ تسلیم شدہ بات ہے کہ 19 ویں صدی غالب کی صدی ہے۔ 18 ویں میر تقی میر کی اور 20 ویں علامہ اقبال کی۔ غالب کی عظمت کا راز صرف ان کی شاعری کے حسن اور بیان کی خوبی ہی میں نہیں ہے۔ ان کاا صل کمال یہ ہے کہ وہ ز ندگی کے حقائق اور انسانی نفسیات کو گہرائی میں جاکر سمجھتے تھے اور بڑی سادگی سے عام لوگوں کے لیے بیان کردیتے تھے۔غالب جس پر آشوب دور میں پیدا ہوئے اس میں انہوں نے مسلمانوں کی ایک عظیم سلطنت کو برباد ہوتے ہوئے اور باہر سے آئی ہوئی انگریز قوم کو ملک کے اقتدار پر چھاتے ہوئے دیکھا۔غالباً یہی وہ پس منظر ہے جس نے ان کی نظر میں گہرائی اور فکر میں وسعت پیدا کی۔
 

    مرزا غالب کا نام اسد اللہ بیگ خاں تھا۔ باپ کا نام عبداللہ بیگ تھا۔ غالب بچپن ہی میں یتیم ہو گئے تھے ان کی پرورش ان کے چچا مرزا نصر اللہ بیگ نے کی لیکن آٹھ سال کی عمر میں ان کے چچا بھی فوت ہو گئے۔ نواب احمد بخش خاں نے مرزا کے خاندان کا انگریزوں سے وظیفہ مقرر کرا دیا۔ 1810ء میں تیرہ سال کی عمر میں ان کی شادی نواب احمد بخش کے چھوٹے بھائی مرزا الٰہی بخش خاں معروف کی بیٹی امراء بیگم سے ہو گئی شادی کے بعد انھوں نے اپنے آبائی وطن کو خیر باد کہہ کر دہلی میں مستقل سکونت اختیار کر لی۔ شادی کے بعد مرزا کے اخراجات بڑھ گئے اور مقروض ہو گئے۔ اس دوران میں انہیں مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ور قرض کا بوجھ مزید بڑھنے لگا۔ آخر مالی پریشانیوں سے مجبور ہو کر غالب نے قلعہ کی ملازمت اختیار کر لی اور 1850ء میں بہادر شاہ ظفر نے ”مرزا غالب کو نجم الدولہ دبیر الملک نظام جنگ “ کا خطاب عطا فرمایا اور خاندان ِتیمور کی تاریخ لکھنے پر مامور کر دیا اور 50 روپے ماہوار مرزا کا وظیفہ مقرر ہوا۔ 
 
غدر کے بعد مرزا کی سرکاری پنشن بھی بند ہو گئی۔ چنانچہ انقلاب 1857ء کے بعد مرزا نے نواب یوسف علی خاں والیِ رامپور کو امداد کے لیے لکھا انھوں نے سو روپے ماہوار وظیفہ مقرر کر دیا جو مرزا کو تادمِ حیات ملتا رہا۔ ذوق کے انتقال کے بعد بہادر شاہ ظفر نے غالب کو اپنا استاد مقرر کیا تھا۔ 1266ھ میں مرحوم ابو ظفر سراج الدین بہادر شاہ نے مرزا کو خطاب نجم الدولہ دبیر الملک نظام جنگ کا خطاب دیا۔ کثرت شراب نوشی کی بدولت ان کی صحت بالکل تباہ ہو گئی مرنے سے پہلے بے ہوشی طاری رہی اور اسی حالت میں 15 فروری 1869ء کو انتقال فرمایا۔
 

٭    مرزا غالب کا مختصر خاکہ :

 
٭ ولادت  :     8 رجب 1212ھ بمطابق 21 دسمبر 1797ء آگرہ ( اکبر آباد)
 
٭ نام     :     اسداﷲ خان بیگ
 
٭ تخلص     :    اسد، غالب
 
٭ عرف     :    مرزا نوشہ
 
٭ خطاب    :    نجم الدولہ دبیر الملک بہادر نظام جنگ
 
٭ قوم         :    ایبک (ترکی خاندان)
 
٭ والد     :    عبداﷲ بیگ خان عرف مرزا دولہا
 
٭ والدہ     :    عزت النساء
 
٭ بھائی    :    مرزا یوسف
 
٭ چاچا     :     نصر اللہ بیگ خان
 
٭ دادا        :    فوقان بیگ
 
٭ نانا         :    خواجہ غلام حسین
 
٭ سسُر     :    نواب الٰہی بخش
 
٭ والد کا انتقال    :    1801ء (غالب کی چار سال کی عمر میں)
 
٭ پرورش     :    چاچا نصیر اﷲ بیگ خان
 
٭ چچا کی وفات     :    1806ء (نو سال کی عمر میں )
 
٭ ابتدائی تعلیم     :    آگرہ کے مولوی شیخ معظم کے مدرسے میں ۔
 
٭ فارسی کے استاد    :     ایرانی ملا عبدالصمد
 
٭ شادی     :    1810ء (13 سال کی عمر میں )
 
٭ بیوی     :    امرا بیگم
 
٭ اولادیں    :    7 بچے ہوئے، ساتوں فوت ہوگئے، بعد میں عارف کے دو بچوں پہلے حسین اور پھر باقر کو گود لیا ۔
 
٭ ہجرت    :    1812ء دہلی، 1826ء لکھنو، کانپور، بنارس، پٹنہ (سے ہونے کے بعد)، 1828ء کلکتہ، نومبر 1829ء واپس دہلی، پھر رامپور کا سفر دو مرتبہ ۔
 
٭ دعوتِ رامپور    :    نواب یوسف حسن خان
 
٭ قید و سزا    :    دو مرتبہ (1841ء میں 100 روپے جرمانہ اور چار ماہ قید، اور 1857ء میں 200 روپے جرمانہ اور چھ ماہ قید، جوا خانہ قائم کرنے کے الزام میں)
 
٭ وفات     :     1285ھ بمطابق15 فروری1869ء، دہلی (عمر:72سال) احاطہ درگاہ نظام الدین علیہ الرحمہ میں تدفین۔
 

 غالب کی نثری تصانیف (فارسی میں)

 
٭ پنچ آہنگ     :    فارسی انشاءپردازی کے نمونے ہیں جو پانچ حصوں پر مشتمل ہے۔
 
٭ مہر نیم روز     :    عہد تیمور سے ہمایوں تک کے تاریخی حالات۔
 
٭ ماہ نیم روز     :    عہد اکبر سے بہادر شاہ ظفر تک کے تاریخی حالات (نامکمل)۔
 
٭ دستنبو    :    مئی 1857ءسے لے کر اگست 1858ء تک [15 مہینوں] غدر کے حالات۔
 
٭ قاطع برہان     :    محمد حسین تبریزی کی فارسی لغت ”برہان قاطع“ کی غلطیوں کو مرتب کیا گیا ہے۔
 
٭ درفش کادیانی     :    قاطع برہان کا دوسرا ایڈیشن بااضافہ اعتراضات۔
 
٭ کلیات فارسی     :    مرزا کا فارسی کلام 1835ءمیں ”میخانہ آرزو“ کے عنوان سے مرتب ہوا۔
 
٭ سبدچین    :    وہ اشعار ہیں جو فارسی کلیات میں درج ہونے سے رہ گئے یا مرزا غالب کے نایاب فارسی کلام کا مجموعہ ، 1867ء۔
 

 

غالب کی اُردو تصانیف

 
٭ عودِ ہندی    :    غالب کے خطوط کا پہلا مجموعہ ، 17 اکتوبر 1868ء میں غالب کی وفات سے چار ماہ قبل ممتاز علی خان کی کوشش سے شائع ہوا ۔
 
٭ مکاتیب غالب    :    امتیاز علی خان عرشی نے 1837ء میں مکاتیب غالب کو شائع کیا۔
 
٭ قادر نامہ     :    عارف کے دو بچوں (باقر اور حسین) کے لیے مرزا نے آٹھ صفحات کا مختصر رسالہ تصنیف کیا۔ [عارف ، غالب کی بیوی کا بھانجہ تھا]۔
 
٭ نکاتِ غالب    :    اس رسالے میں فارسی قواعد اُردو میں لکھے گئے ہیں ۔
 
٭ رقعاتِ غالب    :    پندرہ مکتوب کا رسالہ۔
 
٭ اُردوئے معلی    :    وفاتِ غالب کے بعد 6 مارچ 1869ء کو دوسرا مجموعہ دو حصوں میں شائع ہوا۔ دونوں حصوں میں مشمولہ رقعات کی تعداد 478 ہے۔
 
٭ دعائے صباح     :    مع ترجمہ نثر و نیز ترجمہ منظوم، از: مرزا اسد اللہ خان غالب، مرتب:کالیداس گپتا رضا ۔ دعائے صباح [دعاءالصباح] حضرت علی سے منسوب مجموعہ موسومہ ”صحیفہ علویہ“ کی ایک مشہور مقبول دعا ہے۔ جسے شیعہ حضرات عموما صبح کو وقت بعد نماز پڑھتے ہیں۔
 
٭ کلیاتِ غالب ( فارسی ) تین جلد۔
 
٭ سبد باغ دودر  1969ء
 
٭ دیوانِ غالب 1835ء
 
٭ غالب کے اُردو خطوط کا اوّلین مجموعہ ”عودِ ہندی “ غلام غوث خان بے خبر نے مرتب کیا تھا۔
 
٭ 1939ء میں لکھنو سے ” ادبی خطوط ِ غالب“ کے نام مرزا محمد عسکری نے ان 98 مراسلات کو مع مفصل دیباچہ شائع کیا جن میں علمی مباحث اٹھائے گئے ہیں ۔

٭ مولانا امتیاز علی خان عرشی نے 1837ء میں 117 خطوط  پر مشتمل مجموعہ بعنوان ”مکاتیب غالب“ کے نام سے شائع کیا۔

٭ 1941ء میں ہندوستانی اکیڈمی الٰہ آباد سے مولوی مہیش پرساد کی ”خطوط غالب“ کے نام سے 453 خطوط پر مبنی کتاب شائع کی۔ اس مجموعے میں عودِ ہندی، اُردوئے معلی، مکاتبِ غالب میں شائع شدہ رُقعات کے علاوہ وہ خطوط بھی چھاپے گئے جو سابق مجموعوں میں شامل نہیں تھے۔

قصیدے


     غالب کے اُردو قصائد کی کل تعدادچار (4) ہے ، دو بہادر شاہ ظفر کی مدح میں اور دو حضرت علی کی منقبت میں ۔
 

مثنویاں

٭ گہر بار
 
٭ بادِ مخالف

٭ چراغِ دیر
 
٭ در صفت انبہ
 
٭ دُعائے صباح 

 دیوانِ غالب کے پہلے پانچ ایڈیشن


٭ 1841ء    :    پہلی مرتبہ شائع ہوا ۔
 
٭ 1847ء    :    دوسری مرتبہ شائع ہوا۔
 
٭ 1861ء    :    تیسری مرتبہ شائع ہوا۔
 
٭ 1862ء    :    چوتھی مرتبہ مرتبہ شائع ہوا۔
 
٭ 1863ء    :    پانچویں مرتبہ شائع ہوا۔

 

 غالبیات سے متعلق اہم تصانیف


٭ حالی    :    یاد گارِ غالب
 
٭ ملک رام     :    فسانہ غالب ، تلامذہ¿ غالب ، گفتارِ غالب
 
٭ نورالحسن نقوی     :    دیوانِ غالب ،غالب شاعر اور مکتوب نگار
 
٭ مجنون گورکھپوری     :    غالب شخص اور شاعر
 
٭ گیان چند جین     :    رموزِ غالب
 
٭ شمس الرحمن فاروقی     :    تفہیم غالب
 
٭ قاضی عبدالودود    :    غالب بحیثیت محقق
 
٭ عبدالرحمن بجنوری     :    محاسن کلامِ غالب
 
٭ شوکت سبزواری     :    فلسفہ کلامِ غالب
 
٭ رشید احمد صدیقی     :    غالب کی شخصیت اور شاعری
 
٭ اسلوب احمد انصاری     :    غالب کا فن
 
٭ نورالحسن ہاشمی     :    ریختہ غالب
 
٭ سید قدرت اﷲ     :    اسرارِ غالب
 
٭ محمد عرفان     :    طرزِ غالب
 
٭ خلیفہ عبدالحکیم     :    افکارِ غالب
 
٭ شیخ محمد اکرام     :    غالب نامہ
 
٭ نثار احمد فاروقی    :    تلاشِ غالب

 
ماخوذ: معروضی ادب پارے ، از: عطاءالرحمن نوری۔
 
نوٹ: اس کتاب کو اپنے موبائل کے اینڈرائیڈ پلے اسٹور سے ڈاﺅنلوڈ کرکے استفادہ کریں۔

 
٭٭٭

Download Ma'roozi Adab Paare Ataurrahman Noori

 https://play.google.com/store/apps/details?id=com.nooriacademy.maroozi_adab_paare




Download Complete URDU ASNAF-E-ADAB

 https://play.google.com/store/apps/details?id=com.nooriacademy.URDU_ASNAF_E_ADAB_BY_ATAURRAHMAN_NOORI

 



 ٹی آر پی اور افواہوں سے دور،سچائی ، دیانت اور انصاف سے قریب ، مبنی بر حقیقت مضامین ،مقالات ، تعلیمی ، انقلابی ، معیاری اور تحقیقی و تفتیشی ویڈیوز کے لیے غیر جانبدار ادارے نوری اکیڈمی کے یوٹیوب چینل ، ویب سائٹس اور سماجی رابطے کی تمام سوشل سائٹس پر اپڈیٹ پانے کے لیے نوری اکیڈمی کو سبسکرائب ، فالو اور لائک کریں۔

..:: FOLLOW US ON ::..

https://www.youtube.com/channel/UCXS2Y522_NEEkTJ1cebzKYw
Noori Academy YouTube Channel

Noori Academy Website Urdu Version
Noori Academy Website Hindi Version

*2️⃣ Special Website for NTA NET Exam Subject Urdu By Noori Academy*


https://www.facebook.com/ataurrahman.noori/

https://www.facebook.com/Noori-Academy-731256287072325
http://www.jamiaturraza.com/images/Twitter.jpg
https://www.instagram.com/atanoori92/
 

No comments